: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریفکی اہلیہ نصرت شہباز کے اکاؤنٹس میں بھی گذشتہ سالوں بھاری رقم ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ نیب کے مطابق سلمان شہباز، حمزہ شہباز کی والدہ اور حمزہ شہباز کی اہلیہ کے بینک اکاؤنٹس میں منی لانڈرنگ کے اربوں روپے منتقل کیے گئے تھے۔
مخلتف ذرائع سے حاصل شدہ رقم ایجنٹس کے زریعے سے نصرت شہباز کے بینک اکاؤنٹس میں جمع کروائی جاتی تھی۔نیب منی لانڈرنگ کیس میں سلمان شہباز، حمزہ شہباز اور شہباز شریف کے خلاف انکوائری کر رہی ہے۔اسی دوران نصرت شہباز کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات سامنے آئی ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ نصرت شہباز کا 2007ء میں اکاؤنٹ کھولا گیا اور اس کے چند روز بعد ہی ان کے اکاؤنٹ میں 99لاکھ روپے جمع کروائے گئے اور ابھی تک ا نہیں چیک بک بھی جاری نہیں ہوئی تھی جب کہ اس سے قبل ان کے اکاؤنٹ میں غیر ملکی ٹرانزیکشنز ہو چکی تھیں۔
اور ہزاروں امریکی ڈالر منتقل کیے گئے۔ دو تین ٹرانزیکشنز کے بعد نصرت شہباز نے اپنے اکاؤنٹ سے ایک کروڑ سے زائد کی رقم نکلوائی تھی۔نیب ذرائع کے مطابق نصرت شہباز نے 2010ء کے بعد اکاؤنٹس سے قریباَ تمام رقم نکلوا لی تھی۔واضح رہے نیب نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو بھی طلب کیا تھا۔اس حوالے سے۔نیب کا کہنا ہے کہ نصرت شہباز کے اثاثوں سے متعلق انہیں اسٹیٹ بینک کی طرف سے بھی شکایات موصول ہوئی ہین۔
نیب کا کہنا ہے کہ اس کے پاس حمزہ شہباز اور اس کی فیملی سے متعلق ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ نیب نے شہباز شریف کی والدہ اور دو بیٹیوں کو 17اپریل کوطلب کیا تھا۔جس پر پر حمزہ شہباز نے دھواں دھار پریس کانفرنس بھی کی تھی اور کہا تھا کہ تاہم نیب کے ایک اعلیٰ افسر نے حمزہ شہباز کی پھرتیوں کا پردہ چاک کر دیا۔ان کا کہنا تھا کہ جب نیب نےحمزہ شہباز کو سوال جواب کے لیے بلایا تو انہوں نے اپنی والدہ سے متعلق سوال پر جواب دینا پسند نہ کیااور کہا کہ میں صرف خود سے متعلق سوال کا جواب دے سکتا ہوں اگر والدہ محترمہ سے کچھ پوچھنا ہے تو وہ نیب ان سے بذات خود پوچھے۔ CRIME INFORMATION DEPARTMENT NEWS CID NEWS
Comments