top of page
Search
Writer's pictureCID NEWS

آصف علی زرداری کیخلاف ایک اور ملزم وعدہ معاف گواہ بن گیا



جعلی اکاﺅنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں پیپلز پارٹی

کے شریک چیئرمین آصف علی زرداریکیخلاف ایک اور ملزم وعدہ معاف گواہ بن گیا. اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جعلی اکاﺅنٹس کیس کی سماعت ہوئی تو آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور عدالت کے روبرو پیش ہوئے. آج کیس میں اہم پیش رفت ہوئی کہ دو خواتین بینک افسران کے بعد تیسرا ملزم شیر محمد بھی آصف زرداری کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہوگیا.

دوران سماعت جج ارشد ملک نے استفسار کیا کہ کراچی میں گرفتار ملزم حسین لوائی سمیت دیگر چار ملزمان کہاں ہیں اور عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے؟.

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزمان کی حوالگی کے لیے چیف سیکرٹری سندھ کو دو خطوط لکھے لیکن کوئی جواب نہیں ملا جج ارشد ملک نے کہا کہ نیب یہ معاملہ چیف سیکرٹری کے ساتھ اٹھائے جبکہ ہم سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہیں.

واضح رہے کہ اس سے قبل اس کیس میں آصف زرداری کے خلاف دو خواتین ملزمان نورین اور کرن وعدہ معاف گواہ بن چکی ہیں. دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں مبینہ ملوث ہونے پر 2 سابق بینکاروں کو گرفتار کرلیاہے. رپورٹ کے مطابق نیب راولپنڈی کے مطابق بڑے نجی بینک کے 2 عہدیداروں شیر علی اور محمد فاروق عبداللہ سابق صدر آصف زرداری کی پارک لینک اسٹیٹ کی فرنٹ کمپنی پرتھینن پرائیویٹ لمیٹڈ کے لیے قرض بڑھانے میں مبینہ طور پر ملوث تھے.

احتساب کے قومی ادارے کی جانب سے کہا گیا کہ ملزم عبداللہ حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) کراچی کے سابق ایریا اور برانچ منیجر جبکہ شیر علی اسی بینک میں سابق منیجر (آپریشنز) تھے. واضح رہے کہ سابق صدر آصف زرداری، ان کی بہن فریال تالپور، ریئل اسٹیٹ ٹائیکون ملک ریاض اور دیگر کے خلاف جعلی بینک اکاﺅنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات جاری ہیں.

نیب کی تحقیقات میں کہا گیا کہ اس کیس میں مرکزی ملزم نے پارک لین کمپنی کے منیجرمحمد حنیف کی معاونت سے ایچ بی ایل سے ڈیڑھ ارب روپے کا قرض حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے اور اسے نقد کی صورت میں آگے بڑھایا اور بینیفشل اونرز کو چھپانے کے لیے جعلی افراد کے نام پر پے آرڈرز تیار کیے.یہاں یہ بات واضح رہے کہ کچھ مہینوں قبل نیب ہیڈ کوارٹرز نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، آصف زرداری، فریال تالپور، سابقوزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، صوبائی وزیر انور سیال، بحریہ ٹاﺅن کے مالک ملک ریاض سمیت 172 افراد کے خلاف کیس کو کراچی سے راولپنڈی منتقل کردیا تھا.

ان افراد کے نام بیرون ملک سفر سے روکنے والی ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں پہلے ہی شامل کیے جاچکے ہیں، تاہم سپریم کورٹ کی ہدایت پربلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا تھا. علاوہ ازیں نیب راولپنڈی نے اس کیس کی تحقیقات کے لیے کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی) بھی تشکیل دی تھی، جس کی سربراہی نیب راولپنڈی کے ڈی جی عرفان ندیم منگی کررہے ہیں اور یہ سی آئی ٹی جنوری سے اپنے کام میں مصروف ہے.

0 views0 comments

Recent Posts

See All

Comments


Post: Blog2_Post
bottom of page