آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغازآج ہو رہا ہے، پہلے مرحلے میں معاونت کے پروگرام پر تکنیکی بات چیت ہوگی. تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز آج ہوگا، حکومت آئی ایم ایف سے 7 سے 8 ارب ڈالر قرض کی درخواست کر سکتی ہے، ممکنہ آئی ایم ایف پروگرام کی مدت 3 سال ہوگی.
پروگرام کے تحت حکومت کومالی خسارہ پورا کرنے کے اقدامات کرنے ہوں گے، آئی ایم ایف محصولات کے ہدف میں ایک ہزار ارب روپے اضافہ تجویزکرچکا ہے.
آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس کے نرخوں میں بھی اضافہ تجویز کیا ہے، نقصان میں چلنے والے قومی اداروں کی تنظیم نو اورنجکاری بھی مطالبات میں شامل ہے‘آئی ایم ایف روپے کی قدرمیں مزید کمی اورشرح سود میں اضافے کا مطالبہ کرسکتا ہے.
یاد رہے کہ 15 اپریل کو سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے، واشنگٹن میں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور اے ڈی بی حکام سے ملاقات ہوئی، امکان ہے کہ آئی ایم ایف سے 6 سے 8 ارب ڈالر ملیں گے، مجموعی طور پر عالمی بینک سے 15 ارب ڈالر قرضہ ملنے کا امکان ہے.
نقصان میں چلنے والے قومی اداروں کی تنظیم نو اورنجکاری بھی مطالبات میں شامل ہے‘آئی ایم ایف روپے کی قدرمیں مزید کمی اورشرح سود میں اضافے کا مطالبہ کرسکتا ہے. یاد رہے کہ 15 اپریل کو سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے، واشنگٹن میں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور اے ڈی بی حکام سے ملاقات ہوئی، امکان ہے کہ آئی ایم ایف سے 6 سے 8 ارب ڈالرملیں گے، مجموعی طور پر عالمی بینک سے 15 ارب ڈالر قرضہ ملنے کا امکان ہے. Crime Information Department News CID NEWS
Comments